10 / March / 2021
آج مارچ کی 10 تاریخ ہے اور آج میں صبح 5:30 پہ اٹھی سکول جانے کے لیے پھر وہ معمول کی روٹین کہ ناشتہ بنایا اور نوکر کو دیا اور اپنے خاوند سے کچھ ناراضگی تھی کیونکہ وہ رات کو لیٹ آئے تھے کوئی بات نہیں ہوئی کہ سارا دن کیسا گزرا۔ لیکن ناراض کیا ہونا تھا انہیں دیکھتے ہی مچھے ہنسی آجاتی ہے۔کبھی بھی ناراض نہیں ہو سکتی۔ پھر سکول چلی گئی آج میری ناشتہ پارٹنر چھٹی پہ تھی تو اکیلی ناشتہ کرنا پڑا مجھے انتا خاص مزا نہیں آیا۔ کیونکہ سب ایک عمر کی ہم ٹیچرز تواس وجہ سے آج سکول میں خاص دل نہیں لگا۔ بس بچوں کو کام کروایا اور پھر بچوں کے انجوائےمنٹ کے لیے ہم پارٹی ارینج کر رہے ہیں کیونکہ ہم بھی بور ہو جاتے ہیں۔ گورنمنٹ کی نوکری پکی نوکری تو ہے لیکن بوریت بہت ہے نہ ہی کچھ نیا سیکھنے کے لیے ہے اور نہ ہی بچوں کے لیے کو فنگشن۔
آجکل بچے تیاری بھی کر رہے ہیں اس دفعہ آٹھویں کلاس میری ہے جو کہ بہت ہی اچھی کلاس ہے مجھے بہت پیار ہے اپنی کلاس سے۔ وہ سب ہنسی مزاق کرتی رہتی ہیں اور میں ہنستی رہتی ہوں اور دعا کرتی ہوں کہ یہ میرے بچے زندگی میں جب بھی مجھے ملیں ایسے ہنستے ہوئے ہی ملے۔
پڑھانے کے بعد بریک ہوئی تو اس میں بیٹھ کر ایک ٹیچر کے چھوٹے سے بچے کے ساتھ باتیں کی اور پھر نماز پڑھی اور چھٹی ہو گئی۔ اور گاڑی کا سفر بہت زیادہ خراب ہے جس کی وجہ سے بہت تھک جاتی ہوں گھر آکر کوئی بھی کام کرنے کو دل نہیں کرتا بہت مشکل سے کرتی ہوں ۔کیونکہ میری کونسا اماں جی بیٹھی ہیں میرے پاس جو کردیں گی۔
کل تک میری امی جی آ جا ئیں گی تو ان سے ملنے جاوں گی۔ کافی عرصہ ہوا ملے ہوئے۔ سکول سے آنے کے بعد کھانا کھایا اور چائے پی۔پھر تھوڑا کام کیا اور اپنا آن لائن کام کرنے بیٹھ گئی۔ پھر ایک ٹیچر مل گئی فیس بک پہ ان سے کافی گپ شپ ہوئی۔اور انہوں میری ڈیلی روٹین پڑھی اور اسکی تعریف کی اور کہا کہ میں کونٹینٹ رائٹگ کروں۔ بہت اچھا موٹی ویٹ کیا انہوں نے۔ اللہ انکو خوش رکھے۔ آمین۔
اب شام کا کھانا غیرہ بناوں گی۔
0 Comments